
وہ جو لٹ گئے، بے گھر ہوئے
وہ نہ مانگیں تم سے تمہارا گھر
نہ تمہارا سکھ نہ تمہارا در
وہ تو چاہتے ہیں عمر بھر
اپنی بستیوں میں گزر بسر
یہ کڑا وقت یہ سختیاں
ہے ہمارے رب کا یہ امتحاں
چلو قافلوں کو کرو رواں
جو مدد کرے وہ ہاتھ دو
آئو مل کے انکا ساتھ دو
کہ یہ اپنی دھرتی کے لوگ ہیں
انھیں زندگی کی سوغات دو
انھیں پھر سکھی حالات دو
0 comments:
Post a Comment