Pages

اٹھو چلو اور وطن سنبھالو



میرے وطن کے اداس لوگو

میرے وطن کے اداس لوگو

نہ خود کو اتنا حقیر سمجھو
کہ کوئی تم سے حساب مانگے
خواہشوں کی کتاب مانگے
نہ خود کو اتنا قلیل سمجھو

نہ خود کو اتنا حقیر سمجھو

کہ کوئی اٹھ کے کہے یہ تم سے
وفائیں اپنی ہمیں لوٹا دو
وطن کو اپنے ہمیں تھما دو

اٹھو اور اٹھ کے بتا دو انکو
کہ ہم ہیں اہل ایمان سارے
نہ ہم میں کو ئی صنم کدہ ہے
ہمارے دل میں تو ایک الٰہ ہے

میرے وطن کے اداس لوگو

جھکے سروں کو اٹھا کے دیکھو
قدم تو آگے بڑھا کے دیکھو

ہے ایک طاقت تمہارے سر پر
کرے گی سایہ جو ان سروں پر
قدم قدم پہ جو ساتھ دے گی
اگر گرے تو سنبھال لے گی

میرے وطن کے اداس لوگو
اٹھو چلو اور وطن سنبھالو

0 comments: