Pages

میں شرمندہ ہوں

میں شرمندہ ہوں اپنے آپ سے، کے میں اس قابل نہیں کے اپنی قوم کے لئے کچھ کر سکوں
لیکن کم سے کم لکھ تو سکتا ہوں؟

اس قوم کو مسلسل لوٹا جا رہا ہے، اور قوم ہے کے لٹے جا رہی ہے، پتہ نہیں کس مٹی سے بنایا تھا ہم کو خدا نے؟

...بجلی کے محکمہ نے مسلسل لوٹ مار کا بازار گرم کر رکھا ہے، لیکن ہم ہیں کے کسی طرح بھی اس کو لگام نہیں ڈالتے.

جب حکومت خود اس لوٹ مار میں ملوث ہو گی تو کیا ہو گا.... یہی کے عوام خود فیصلہ کریں کے کیا کرنا ہے... اور

وہ وقت اب کب آے گا جب عوام یہ فیصلہ کرے گی.... خدا کے لئے... تم لوگ جو کچھ کماتے ہو وہ آدھے سے زیادہ تو اس

بجلی کے محکمہ کو چلا جاتا ہے تو پھر تماہرے بچوں کا مستقبل کیا ہے؟

بجلی بھی نہ ہو، اور بل ہے کے اتنا ہی چلا آتا ہے جیسے چوبیس گھنٹے ائر کنڈیشن چلا رہے تھے... خدا کے لئے

یہ سب کمینگی کی انتہاء کو پہونچ چکے ہیں.... اب ہمیں کیا کرنا ہے....میں بتاتا ہوں......بس

تھوڑی سی ہمّت .... صرف ایک دن کے لئے.... کسی ہرتال کی ضرورت نہیں، کسی جلوس کی ضرورت نہیں...کسی
احتجاج کی ضرورت نہیں.... صرف اتنا کیجیے کے اپنے اپنے میٹر نکالئے اور سامنے گھر کے میداں میں میں سب رکھ دیں اور ٹی وی چینل کو فون کر دیں .....صرف

ایک دن کے اس عمل سے آپ خود دیکھیں گے کے، بجلی والے آپ کے پروں میں پڑے ہوں گے.... اور پھر
آپ ان سے اپنے ریٹ پے بجلی لیجیے گا.... اگر ایسا نہ ہو تو آپ مجھے بیچ چوراہے پہ گولی مار دیجیے گا....... یقین کیجیے یہ ظلم اس لئے ہے کے ہم خاموش ہیں

کسی لیڈر نے آواز اس انداز سے نہیں اٹھائی کے مسلہ ھل ہو.... یہ سب سیاست کے لئے ہمیں اور آپ کو استمعال کر رہے ہیں....
ہر آدمی اپنے اپنے علاقے میں گروپ بناہے اور میٹر نکال کر پھینکے..... نہ ہو گا میٹر نہ

آے گا بل....
اور اگر پھر بھی بل آے بجلی کا پہ بل ادا کرنے کا کوئی قانونی جواز نہیں......بس سب سے پہلا کام لوگوں کو متحرک کریئے
یہ کوئی غیر قانونی کام نہیں..... ہمارا حق ہے، کے بجلی ہم مناسب داموں پہ خریدیں جیسے ہم دوسری چیزیں خریدتتے ہیں.
ہماری مرضی
ہمیں مہنگی بجلی نہیں چاہیئے بس........اتنا ہی کافی ہے...اور
ویسے بھی بجلی ہوتی کہاں ہے.....جب بل آتا ہے تو پتہ چلتا ہے کے اچھا ہم بجلی بھی استمعال کرتے ہیں

یہ کام شروع ہونا چاہیئے فلیٹ سیسٹم سے وہاں سے یہ کام آسانی سے شروع ہو سکتا ہے..... وہاں یونین ہوتیں ہیں، وہاں آسانی سے لوگ یہ کام کر سکتے ہیں...اور ہاں ٹی وی چینلس کو ضرور فون کرا جائے تا کے میڈیا کوویرج ملے... اور دنیا کو پتہ چلے......صرف ایک دن کے لئے ہمّت کرنے کی ضرورت ہے.....

0 comments: