Pages

شہدا کا اپنی ماؤں کو پیغام



عظیم ماں تیرے بیٹے کی لاش آئی ہے
خدا گواہ ہے شہادت کی موت پائی ہے
عظیم ماں تیرا نور نظر شہید ہوا
خدا کی راہ میں تیرا پسر شہید ہوا
خدا کا شکر ہے میدان سے منہ نہیں موڑا
دہن پہ ،سینے پہ، بازو پہ زخم کھائے ہیں
کہ شیر لوٹ رہا ہے کچھار کی جانب
ہدو کا خون پئیے ھڈیاں چبائے ہوئے
تیرا شہید لہو میں نہا کہ آیا ہے
قدم قدم پہ گلستاں کھلا کہ آیا ہے
ہزار آندھیاں آئیں، وہ بجھ نہیں سکتیں
لہو سے اپنی جو شمعیں جلا کہ آیا ہے
لکھا تھا خالدوطارق نے اپنے خون سے جسے
اسی کتاب کے صفحے بڑھا کہ آیا ہے
رضا ئےحق سے تیرا دل ہے کس قدر آباد
عظیم ماں تجھے سب مبارک ہو
جو دیکھتا ہے ادب سے وہ سر جھکاتا ہے
تیرےشہید کا شاہی جلوس آتا ہے
تیرےشہید کا شاہی جلوس آتا ہے

0 comments: